اسلامی معاشرے کی بقا نوجوانوں کی فکری و عملی تربیت سے جڑی ہے۔ مولانا مودودیؒ نے اس اہم پہلو پر بھرپور توجہ دی اور نوجوانوں کو دین کی طرف راغب کرنے کے مؤثر طریقے اپنائے۔
مولانا مودودیؒ کا اندازِ خطاب
مولاناؒ نوجوانوں کو عقل و جذبات دونوں سے مخاطب کرتے تھے۔ ان کی باتوں میں اخلاص، منطق اور سچائی ہوتی جو دل پر اثر کرتی۔
قرآن و سنت کی تعلیم
مولاناؒ نے ہمیشہ قرآن کو فہم و تدبر سے پڑھنے پر زور دیا۔ ان کی “تفہیم القرآن” نوجوانوں کے لیے ایک روشن رہنما بنی۔
اسلام، ایک مکمل نظام حیات
ان کے نزدیک اسلام صرف عبادات تک محدود نہیں، بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے دین کو جدید زندگی سے جوڑا۔
فکری خود اعتمادی
انہوں نے نوجوانوں کو بتایا کہ ان کا دینی و تہذیبی ورثہ عظیم ہے۔ مغربی نظریات کے مقابل وہ اسلام کو فکری برتری کے ساتھ پیش کرتے۔
تنظیمی تربیت
جماعت اسلامی جیسے ادارے نوجوانوں کو فکری، عملی اور تنظیمی طور پر تیار کرتے۔ یہاں وہ سیکھتے اور دین کے لیے کام کرتے۔
جدید دور کے چیلنجز
مولاناؒ نے سائنسی و تعلیمی ترقی کو اسلام کے خلاف نہیں سمجھا بلکہ نوجوانوں کو جدید علم کے ساتھ دینی شعور اپنانے کی تلقین کی۔
سادہ اور منطقی انداز
ان کی تحریریں سادہ زبان میں گہرے مفاہیم لیے ہوئے ہوتی تھیں۔ یہی انداز نوجوانوں کو غور و فکر کی دعوت دیتا۔
کردار سازی
مولانا مودودیؒ صرف علمی تربیت پر نہیں، بلکہ کردار سازی پر بھی زور دیتے تھے۔ تقویٰ، دیانت، سچائی اور حیا کو اصل دین کا حصہ سمجھتے تھے۔
اسلامی لٹریچر
انہوں نے نوجوانوں کے لیے آسان فہم کتابیں لکھیں۔ ان کا لٹریچر آج بھی فکری رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
عملی شرکت کی دعوت
مولاناؒ کا پیغام تھا کہ نوجوان دین کے علم کے ساتھ عملی میدان میں بھی آئیں۔ وہ دعوت، خدمت اور اصلاح کا حصہ بنیں۔
آج کا نوجوان اور مولانا مودودیؒ
آج کے نوجوان کو جدید دور کے فتنوں سے بچانے کے لیے مولاناؒ کی فکر ایک محفوظ راستہ ہے۔ یہ فکر سادگی، اخلاص اور بصیرت پر مبنی ہے۔
جدید ذرائع کا استعمال
اسلامی ایپس، یوٹیوب چینلز، آن لائن کورسز اور سوشل میڈیا کا دینی تعلیم میں استعمال، مولانا مودودیؒ کی فکر کو نوجوانوں تک پہنچا سکتا ہے۔
مدارس اور یونیورسٹیوں کا توازن
مولانا چاہتے تھے کہ دین اور دنیا کا علم ساتھ ساتھ ہو۔ مدارس اور یونیورسٹیوں کے درمیان پل بنانا ان کا وژن تھا۔
نتیجہ
مولانا مودودیؒ کی فکر نوجوانوں کو دین سے جوڑنے، کردار سازی کرنے اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کا ایک مکمل نظام پیش کرتی ہے۔
اسلامی مضامین کے لیے ہماری ویب سائٹ Ask Muadudi ملاحظہ کریں۔
مزید تحقیق کے لیے کی ویب سائٹ وزٹ کریں۔